Hazrat Ghaus-E-Pak

حضرت غوث پاک—حیات و تعلیمات


تحریر: محمد ناصرؔ منیری
منیری فاونڈیشن دہلی
ای میل: nasirmaneri92@gmail.com

ہجری سن کا چوتھا مہینہ ربیع الآخر کہلاتا ہے۔ اس مہینے کی گیارہ تاریخ کو اسلامیانِ عالم کا بڑا طبقہ غوث اعظم حضرت عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ کی یاد مناتا ہے۔ آپ کے وصال کی مناسبت سے اس دن آپ کا عرس منایا جاتا ہے۔ نذر و نیاز کا اہتمام ہوتا ہے۔ ایصال ثواب کی محفلیں منعقد کی جاتی ہیں اور اس دن کو گیارہویں شریف کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ حضرت غوث اعظم کو لوگ “غوث پاک” اور “بڑے پیر صاحب” سے بھی جانتے اور پہچانتے ہیں۔ ذیل میں آپ کی حیات و خدمات پہ مختصرا روشنی ڈالی جا رہی ہے۔

حیات غوث پاک:

آپ کا نام عبدالقادر جیلانی، آپ کے والد ماجد کا نام ابو صالح موسی، آپ کی والدہ ماجدہ کا نام ام الخیر فاطمہ، آپ کے دادا جان کا نام عبداللہ جیلی اور آپ کے نانا جان کا نام عبداللہ صومعی ہے۔ آپ کی ولادت باسعادت 1 رمضان المبارک 470ھ کو جیلان (طبرستان، ایران) میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم آپ نے جیلان میں رہ کر حاصل کی، پھر اعلی تعلیم کے لیے بغداد (عراق) کا سفر کیا۔ بیعت و خلافت حضرت ابو سعید مخزومی رحمہ اللہ سے حاصل ہے۔ آپ کا وصال 11 ربیع الثانی 561ھ کو بغداد (عراق) میں ہوا اور وہیں آپ کا مزار مبارک ہے۔
(قلائد الجواہر، بھجة الاسرار وغیرہ)

غوث پاک کا بچپن:

اعلی تعلیم کے لیے جب آپ نے بغداد جانے کا ارادہ کیا تو چلتے وقت آپ کی ماں نے 40 اشرفیاں آپ کے جبے کی جیب میں رکھ کر سل دیں اور ہر حال میں سچ بولنے کا آپ سے وعدہ لیا۔ آپ قافلے کے ساتھ جب پہاڑی علاقے میں پہنچے تو ڈاکووں نے سارا سامان لوٹ لیا۔ ایک ڈاکو آپ کے پاس بھی آیا اور ہوچھا: کچھ ہے؟ آپ نے فرمایا: 40 اشرفیاں ہیں۔ پوچھا: کہاں ہیں؟ فرمایا: جبے کی جیب میں سلی ہیں۔ اس نے سوچا بچہ مذاق کر رہا ہے۔ یوں ہی کچھ اور ڈاکو آئے انھیں بھی آپ نے سچ سچ بتا دیا۔ اخیر میں آپ کو ڈاکووں کے سردار کے پاس لے جایا گیا۔ اس نے سلائی کھلوا کر دیکھا تو سچ مچ 40 اشرفیاں موجود تھیں۔ سردار کو بہت تعجب ہوا۔ اس نے پوچھا: لوگ مصیبت کے وقت جان و مال بچانے کی فکر کرتے ہیں۔ آپ نے چھپانے کی بجاے سچ سچ کیوں بتا دیا؟ آپ نے فرمایا: چلتے وقت میری ماں نے ہر حال میں سچ بولنے کا مجھ سے وعدہ لیا تھا۔ لہذا مجھ سے گوارا نہ ہو سکا کہ میں اپنی ماں کا وعدہ توڑ دوں۔ یہ سن کر سردار نے کہا: ایسے مشکل وقت میں آپ نے اپنی ماں کا وعدہ نہیں توڑا اور ہم ہیں کہ سالہا سال سے اپنے پیدا کرنے والے رب کا وعدہ توڑ رہے ہیں۔ پھر وہ غوث پاک کے ہاتھ پر توبہ کر کے نیک بن گیا۔ سارا سامان بھی واپس کر دیا اور اس کے سارے چیلے بھی نیک بن گئے۔
(ملخص از قلائد الجواھر و بھجة الاسرار وغیرہ)

کرامات غوث پاک:

انسانی عقل کے خلاف کوئی بات کسی ولی سے پیش آئے تو اسے کرامت کہتے ہیں۔ دوسرے بزرگوں کی طرح حضرت غوث پاک سے بھی باذن ربی بے شمار کرامتیں ظہور پذیر ہوئیں۔ آپ کے تذکرہ نگاروں نے روات ثقات کے حوالے سے آپ کے بے شمار خوارق عادات واقعات اپنی اپنی کتابوں میں درج کیے ہیں۔ ذیل میں ان میں سے چند کی جھلکیاں پیش کی جا رہی ہیں…
(1) آپ نے بچپن میں بھی رمضان کے دنوں میں ماں کا دودھ نہیں پیا۔
(2)چالیس سال تک عشا کے وضو سے فجر کی نماز پڑھتے رہے۔
(3) پیدائشی اندھوں، برص {سفید داغ} اور کوڑھی {کوڑھ پن} کی بیماری والوں کو اچھا کر دیا۔
(4) مردوں کو زندہ کر دیا۔
(5)چور کو قطب اور نصرانی کو ابدال بنا دیا۔
(6)ایک ہی وقت میں ستر جگہ افطار کیا۔
(7)آپ کے درباری کتے نے شیر کو پچھاڑ دیا۔
(8)ایک بوڑھی عورت کے کہنے پر اس کے اکلوتے بیٹے کی بارہ برس کی ڈوبی ہوئی بارات واپس لا دی۔
(9)اپنے وعظ و نصیحت سے لا تعداد لوگوں کو راہ راست پر لائے۔
(10)اپنے اخلاق و کردار سے بے شمار لوگوں کو کلمہ پڑھایا۔
(قلائد الجواھر و بھجة الاسرار وغیرہ)

تعلیمات غوث پاک:

آپ چوں کہ اللہ کے ولی تھے اور آپ کو اللہ نے لوگوں کو سیدھی راہ بتانے کے لیے بھیجا تھا اس لیے آپ لوگوں کو اچھی اچھی باتیں سکھاتے تھے۔ آپ کی انھی تعلیمات میں سے چند یہ ہیں:
(1)اللہ سے،
(2)اس کے رسول سے،
(3)اور نیک لوگوں سے محبت رکھیں۔
(4)ہر حال میں اللہ کا شکر کیا کریں۔
(5)اس کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہوں۔
(6)اس پر بھروسا رکھیں۔
(7)اس سے ڈریں۔
(8)اسی کی عبادت کریں۔
(9)نمازیں پڑھا کریں۔
(10)روزے رکھا کریں۔
(11)صاحب نصاب ہوں تو زکات دیا کریں۔
(12)استطاعت ہو تو حج ضرور کریں۔
(13)علم حاصل کریں۔
(14)اور اس پر عمل بھی کریں۔
(15)دین کی خدمت کیا کریں۔
(16)علما کی عزت کیا کریں۔
(17)ہمیشہ سچ بولیں۔
(18)جھوٹ کبھی نہ بولیں۔
(19)بڑوں کی عزت کریں۔
(20)چھوٹوں پر شفقت کریں۔
(21)غریبوں، فقیروں، یتیموں اور بیواءوں کی مدد کیا کریں۔
(22)سب کے ساتھ اچھا برتاو کریں۔
(23)کسی پر غصہ نہ کریں۔
(24)کسی پر ظلم نہ کریں۔
(25)سب کے ساتھ بھلائی کریں۔
(26)کسی کے ساتھ برائی نہ کریں۔
(27)برائی سے بچیں۔
(28)گناہوں سے سچی توبہ کریں۔
(29)مصیبتوں پر صبر کیا کریں۔
(30)پریشانیوں سے گھبرایا نہ کریں۔
(31)بڑوں کی بات مانیں۔
(32)چھوٹوں کو سمجھایا کریں۔
(33)دوسروں کی غلطیوں کو معاف کریں۔
(34)بے حیائی و بے وفائی سے بچیں۔
(35)کسی پر حسد نہ کریں۔
(36)دکھاوے سے بچیں۔
(37)گھمنڈ نہ کریں۔
(38)دل میں کینہ نہ رکھیں۔
(39)لالچ نہ کریں۔
(40)کنجوسی سے بچیں۔
(41)ناشکری نہ کریں۔
(42)کسی کو نیچا نہ سمجھیں۔
(43)کسی کے بارے میں برا نہ سوچیں۔
(44)کسی کی چغلی نہ کریں۔
(45)کسی پر جھوٹا الزام و تہمت نہ لگائیں۔
(46)لڑائی جھگڑے سے بچیں۔
(47)گالی گلوج نہ کریں۔
(48)کسی کو دھوکا نہ دیں۔
(49)مخالفت سے بچیں۔
(50)موت اور قبر کو یاد رکھا کریں۔
وغیرہ وغیرہ۔
(ملخصا از قلائد الجواھر، سر الاسرار، غنیة الطالبین، بھجة الاسرار وغیرہ۔)
اخیر میں بارگاہ قاضی الحاجات میں دعا گو ہوں کہ موالے پاک اپنے محبوب پاک، صاحب لولاک، سیاح افلاک صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے و طفیل حضرت غوث پاک کے مرقد منور پہ رحمت و انوار کی بارشیں برسائے۔ ان کے درجات بلند فرمائے اور ہمیں ان کی یاد منانے اور ان کے نام نذر و نیاز کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی بھی توفیق خیر مرحمت فرمائے۔
آمین۔ یا رب العالمین۔ بجاہ النبی الامین۔
صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ ومن تبعھم اجمعین۔

Comments

Popular posts from this blog