مدحت حسین کی

*مدحت حسین کی*

ہم کس طرح بیاں کریں عظمت حسین کی
جنت سے پوچھ لیجیے رفعت حسین کی

نانا نبی ہیں، بابا علی، ماں ہیں فاطمہ
ہے خوب دیکھیے نا عشیرت حسین کی

سب جنتی جوان کے سردار ہیں حسین
جانے کو خلد ہے ہمیں حاجت حسین کی

سنتے ہی جس کو لشکرِ باطل لرز اٹھا
ایسی تھی کربلا میں خطابت حسین کی

کہتا ہے تو یزید تھا حق پر نہ کہ حسین
کیوں پال لی ہے تو نے عداوت حسین کی

تو معرکے کو کہتا ہے شہ زادگاں کی جنگ
مہنگی پڑے گی بغض و عداوت حسین کی

'ناصر منیری' کیا لکھے شانِ امام میں
کرتی ہے ساری دنیا جو مدحت حسین کی

Comments

Popular posts from this blog